Print version

Print version

Print version

Question ID  
Mujtahid Name Imam Abu Haneefa 
Question طلا ق کا مسلہ کیا فرماتے مفتیان ِکرام اس مسلہ میں کہ میں نے اپنی بیوی (دوسری بیوی پہلی بیوی کے انتِقال کی وجہ سے دوسری شادی کی)کو انتہائی غصہ کی حالت میں طلاق دی وہ اسطرح کہ میرا بیٹا جس کی عمر تقریبا 11 سال ہےسے کچھ نو ک جھوک ہوئی میں نے دونوں کی بات سن کی مسلہ کو رفع دفع کر دیا اس کے بعد وہ خوب روئی ۔اس کے بعد میں اپنے بیٹےکو بلوایا کہ دیکھوں امی رو رہی ہیں ان کو خاموش کراو اور جب تک وہ خوش نہیں ہوتی تم سو نہیں سکتے تقریبا ایک کھنٹے تک میں اور میرے چاروں بچے ان کو مناتے رہے مگر جوں جوں ہم مناتے اِن کا غصہ بڑھتا ہی گیا اور نوبت خودکشی تک آگئی اور انھوں نے کہا کہ میں خودکشی کرلونگی جس کی وجہ سے وہ باہر کی جانب بھاگنے لگی تو میں نے اِن کے پیر پکڑ لیے کچھ دیر کے بعد ہاتھ پکڑ لئے بھائی کو بلوایا دیکھو یہ کیا کررہی ہیں بھائی نے کہا کہ چھوڑ دو جیسے ہی میں ان کو چھوڑا وہ گھر سے باہر چلی گئی ( جس کی وجہ سے میرا غصہ آسمان پر چلا گیا ےیعنی اتنا غصہ کہ پہلے کبھی نہ آیا اس غصے کی حالت میں میں کپکپا رہا) ایسی حالت پہلے کبھی میری نہیں ہوئی پھر ان کو پکڑ کر لائے میں نے ان کو دھکے مار کر گھر میں داخل کیا اور اس کے بعد دو چار تھپڑ بھی رسید کئے حالنکہ بھائی نے مھجے بہت روکنے کی کوشش کی نہیں کرو آپ یقین کرو غصہ اتنا شدید کہ بس آواز آرہی ہے اور کوئی مجھے طاقت سے پکڑا ہوا ہے مگر مجھے بھائی کی شکل نظر نہیں آرہی سوائے ایک کے جس پر غصہ آرہا ہے۔( اس سے پہلے میں نے کبھی بھی عورت پر ہاتھ نہیں اُٹھایا) اس کے بعد بھی میرا غصہ ٹھنڈا نہ ہوا اور دو مرتبہ یہ جملہ دہرایا ۔میں نے آپ کو 3 طلاقیں دیں۔ میرے منہ سے جب یہ جملے ادا ہوئے تو میرا رادہ اور نیت بھی طلاق دینے کی بھی نہیں تھی۔اور آج تک سوچتا ہوں کہ وہ جملہ میرے منہ سے کیسے ادا ہوگیا ۔ مجھے آج بھی ایسا لگتا ہے کہ کسی نے میرا منہ استعمال کیا ہےان جملوں کو ادا کرنے کے لئے ۔کیوں کہ میرا ذہن سن سا ہو گیا تھا۔ اب مجھے اس ضمن میں بتائیں کہ۔ کیا یہ طلاق واقع ہو گئی۔جب میرے منہ سے یہ جملے ادا ہو گئے تو میں نے کچھ دیر بعد کہا کہ یہ کیا ہو گیا۔۔۔۔میرا تعلق بھی دینی ماحول سے ہے۔ مجھے یہ بس یہ معلوم تھا کہ اس طرح کے جملے سے طلاق واقع ہو جاتی ہے۔مگر یہ معلوم نہیں تھا کہ شدید غصے کی حالت میں نرمی ہے۔ مفتی صاحب میں آللہ کو حاضر ناضر جان کر یہ بات کہ رہا ہوں کہ بس یہ جملے میں نے ادا کیے ضرور ہیں مگر غصہ اتنا شدید تھا کہ مجھے اپنی زبان اور ذہن پر مکمل کنٹرول نہیں تھا۔ کیونکہ یہ جملہ ایک مرتبہ نیت کے ساتھ کہا جاے تو طلاق واقع ہوجاتی ہےمیری معلومات کے حساب سے۔ مگر جب یہ جملہ ادا کیا تو میں غصے کی وجہ سے کپکپا رہا تھا اور پھرخود بہ خود یہ جملے ادا گئے اور پھر خور بہ خود یہ جملہ دوبارہ ادا ہو گیا اور نہ ہی میں نے پہلی مرتبہ ارادتاً یا نیتتا یہ جملہ ادا کیا تھا اور نہ دوسری مرتبہ۔ میں یہ بھی بتانا ضروری سمجھتا ہوں کہ مجھے چالیس سال میں کبھی بھی اتنا تیز غصہ نہیں اآ یا کہ جیسا اُ س وقت آ یا تھا۔اور میں آج میں سوچتا ہو تو میں اس نتیجے میں پہنچا کہ جو شخص بھی کسی کی عزت سے کیھلتا ہے تو شاہد ایسا ہو جاتا ہے جبھی تو غیرت کے نام پر قتل بھی ہوجاتے ہیں۔ میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ میرے ہاتھ میں کوئی ہتھیار نہیں تھا۔ پتہ نہیں ورنہ کیا ہوجاتا۔ اس سوال کو مفتی صاحب کو دیکھانے کے بعد ایک صاحب نے مشورہ دیا کہ کسی ڈاکٹر سےبھی رجوع کرو وہ کیا کہتے ہیں۔ جب میں نے اپنے فیملی ڈاکٹر(جنرل فزیشن) سے رجوع کیا اور انھوں نے اوپر والا پورا پیج پڑھا اور کچھ بنیادی سوال کرنے کے بعد انھوں نے اپنی رائے دی کہ یہ ڈپریشن کا کیس ہے۔اس پر میں نے کہا کہ میں نے تو کبھی بھی اس کا علاج نہیں کروایا اس کے جواب میں ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ علاج کرواتے تو یہ مسلہ نہ ہوتا جو ہوگیا ہے ۔ اور اگر اس کا علاج کروانا ہے تو کسی نفسیات کے ڈاکٹر سے رجوع کرو۔ وہ آ پ کو صحیح مشورہ دیں گے۔اسکے بعد میں نفسیات کے ڈاکٹر سے رجوع کیا انھوں نے اپنی پوری کاروائی کرنے کے بعد اپنی رپورٹ مجھے زبانی بتائی کیونکہ ان کے ہسپتال کے اصول کے مطابق کسی کو بھی کچھ لکھ کر نہیں دیا جاتا۔بس زبانی ان کو رپوٹ اور اس کا علاج بتادیا جاتا ہے۔ڈاکٹر کی رپورٹ کے مطابق آپ کو ڈپریشن کی ایک قسم کا پرابلم ہے ڈپریشن بزاتِ خود کوئی بیماری نہیں یہ حالات و واقعات اندرونی اور بیرونی ٹینشن کی وجہ سے ڈپریشن ہوجاتا ہے۔جس کی وجہ سے آدمی پھٹ پڑتا ہے کچھ ایسا ہی آپ کے ساتھ بھی ہے آپ کی ہسٹری کو دیکھتے ہوئے یعنی پہلی شادی سے ایک ہفتے پہلے والدہ کا انتقال اور شادی کے آٹھ سال بعد بیوی کو کینسر کا ڈائگنوز ہونا ، تین سال مسلسل علاج کے بعد 2010 میں انتقال کرجانا ، چھوٹے چھوٹے بچوں کی کفالت کا مسلہ ، دو سال بعد دوسری شادی اور صرف 9 مہینے میں اوپر وال سلسلہ ہوا ہر ہفتے کی نوک جھوک ، ان عوامل کی وجہ سے بھی ڈپریشن ہوجاتا ہے۔اب اس کے بعد ڈاکٹر صاحب نے علاج کے طور تھراپی کے لئے کہا ہے جس کی وجہ سے آپ کا مسلہ حل ہو سکتا ہے ورنہ آپ کا یہ مسلہ مزید بڑھ سکتاہےاور آگے مزید پرابل ہوسکتی ہیں ۔ اس پوری رپورٹ کی آڈیوں رکارڈنگ موجود ہے جس کو بوقتِ ضرورت حاضر کیا جاسکتا ہے۔ یا سنوایا جاسکتا ہے۔ =========================================== اس سوال کا جواب مفتی عبدالقیو صاحب نے بھی دیا ہے جو کہ نیچے درج ہے۔اس سوال کا جواب دارُل افتاح دعوتِ اسلامی سے جواب لیا انھوں نے کہا کہ آپ کو یاد ہے کہ آپ نے کیا کہا اس وجہ سے طلاق ہوگی۔اور شدید غصہ کی حالت میں بھی طلاق واقع ہو جاتی ہے ۔ کیونکہ غصہ تو انتہا کا تھع مگر جب غصہ ختم ہو ا تو آپ کو یاد تھا کہ میں نے کیا کہا ہے اس وجہ سے طلاق ہو گی ہے ۔ اور یہ بات صحیح ہے کہ مجھے یاد تھا۔ جبکہ مفتی صاحب کا جواب اس کے برعکس ہے۔ سوال پوچھنے والے کا نام: محمد شفیق مقام: کراچی سوال نمبر 2401: السلام علیکم مفتی عبدالقیوم ہزاروی صاحب نے یہ فتویٰ جاری کیا ہے جس کا ایڈریس یہ ہے۔ http://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2334- اس مسلہ میں مفتی صاحب نے ساری کی ساری زمہ داری سائل پر ڈال دی ہے کہ اگر سائل کا غصہ ایسا ہے تو طلاق واقع نہ ہو گی۔مفتی صاحب سے گزارش ہے کہ اس مسلے کو واضع فرمادیں کہ طلاق واقع ہوئی ےیا نہیں۔میں اپنی بیوی کو دوبارہ لاسکتا ہوں یا نہیں۔اور میری بیوی دوبارہ نکاح کرسکتی ہے اپنی مرضی سے کہی بھی نہیں۔مفتی صاحب میں بہت پریشان ہوں اس کا ایسا حل بتادیں کہ کچھ سوچنے کی ضرورت نہ پڑیں۔اللہ آپ کو اس کی جزایں خیر عنایت فرمائیں گا۔ شکریہ جواب: ہم نے تو بتا دیا ہے کہ غصہ کی جو حالت آپ نے بتائی ہے ایسی صورت میں طلاق نہیں ہوتی "اگر" اس لیے لگایا جاتا ہے کہ جو صورت لکھی گئی ہے وہی ہے تو پھر طلاق نہیں ہوئی۔ جھوٹ بولا تو ذمہ دار خود ہونگے ہم جوابدہ نہیں ہونگے۔ محترم مفتی عبد القیوم خان ہزاروی صاحب 03334566197 اسسٹنٹ مفتی محترم شبیر صاحب 03338485787 03137809977 واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔ آپ کی دعاوں کا طالب  
Answer Note : Is website mai fiqh e jafaria k mutabiq jawabat diay jatay hain. Ye talaq sahi nahi hai Q k talaaq ki chand shartain hain jin ki pabandi na ki jaay tu talaaq nahi hoti. 1.talaq k waqt aurat haiz or nifaas say paak ho or is paaki k doran merd nay jima(intercourse) nah kia ho. 2.talaq zabani dijaay. yani likh ker talaq dayna batil hay or talaq nahi kehlaay gi. 3. Talaq ka seegha sahi arabi main lafz e “طالق” k saath perha jaay. 4.talaaq do(2) aadil(jo zaahiran gunahgaar nah hoon,or wajib kaamo per amal kertay hon or haram kaamo say bachtay hon) gawahoo ki maujoodgi main di jaay. 5.zarori hay k merd talaq apne ikhteyaar se day or agar osay apni bivi ko talaq daine par majoboor kia jaay tu talaq batil hay. 6.Merd talaaq k waqt talaq ki niyat rakhta ho,layhaaza agar wo maslan mazaaq ya nashay ya ghussay ki halat main talaq day tu,talaaq sahi nahi hogi. (Ref : Ayat Ullah Sistani(d.b), Tauzee hul masail, maslah # 2462 to 2472) (Khuda aap ki tawfiqaat mein izafa farmaye).  

Answered By Quran-o-Itrat Academy
Topic  

View Other Questions.