Print version

Print version

Print version

Question ID  
Mujtahid Name
Question میں عرصہ طویل سے وہم کے مرض میں مبتلا ہوں اور ڈاکٹر کا علاج کر رہا ہوں زیادہ شک قرات میں ہوتا ہےکہ اس کو بہتر بنانے کے لیے کس حد تک کوشش کروں کیونکہ میں ںے اس کی باقاعدہ تعلیم کسی مدرسہ سے حاصل نہں کی بلکہ 2 ،4 دن اک قاری صاحب کے پاس گیا اور بعد میں نیٹ اور کتابوں سے سیکھا مسئلہ یہ ہے کہ کافی کوشش کے بعد بھی میں 'س'اور'ص' 'ہ'اور'ح' میں واضح فرق نہں کر پاتا جبکہ اپنی طرف سے میں کو شش کرتا ہوں کہ س کو باریک اور ص کو موٹا پڑھوں میری شرعی ذمہ داری کیا ہے کیا اب بھی مزید قرات کو بہتر بنانے کی کوشش کرتا رہوں جو کہ می 5سال سے کر رہا ہوں اور جس کا نقسان یہ ہے کہ اس سے میرے وہم میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ میں پیچیدگی میں چلا جاتا ہوں یا جتنا سیکھ لیا اس پر گزارا کروں جس کا نقصان ہہ ہو گا کہ شا۶ید کچھ عرصہ بعد مجھے دوبارہ زیادہ مشقت اٹھانی پڑے  
Answer Ik baar kisi Alim ko (jo Ayat ul Allah Sistani ke ehkaam ko jaanta ho chahe qari na ho) apni qirat sunaaeye, ager wo kehta hai ke sahi hai to phir Sharan apne weham ki parwa na karain, or ager kisi maqaam per ap ki qirat ko galat kehta hai to us se hal jaanye. (Ref : Ayatullah Sistani(d.b),Tauzeehul masail , edition # 31 , maslah # 1003 , Allah Taala hi tofiqaat main izafa farmaane wala hai). 

Answered By Quran-o-Itrat Academy
Topic  

View Other Questions.